مسلمان انصاف دیکھنا چاہتا ہے

انسان اس دنیا میں امتحان اور آزمائش کے لئے پیدا کیا گیا ہے ان آزامائشوں میں کامیابی حاصل کے لئے تکالیف کو برداشت کرنا ہوتا ہے ورنہ انسان ناکامی کے بھنور میں پھنس جائے گا۔
طے کئے یوں ہم نے سارے مرحلے
گر پڑے گر کر اٹھے اٹھ کر چلے
دنیا میں جتنے مذاہب ہیں ان میں سب سے بہترین مذہب دین اسلام ہے ۔شریعت اسلامیہ نے انسانوں کی فلاح و بہبودی کے لئے بہت سی تعلیمات دی ہیں ان میں سے ایک تعلیم لوگوں کا مال نا حق نہ کھایا جائے اور عدل و انصاف کا ترازو برابر رکھا جائے ۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ لوگوں نے شریعت کو سیاست سمجھ رکھا ہے ۔جس کی بناء پر اسلام کا نام لے کر عدل و انصاف میں بے راہ روی اور لوگوں کا مال نا حق کھا رہے ہیں "یا أیھا الذین اٰمنوا ان کثیرا من الاحبار والرھبان لیاکلون اموال الناس بالباطل ویصدون عن سبیل اللہ ۔ والذین یکنزون الذھب والفضة ولا ينفقونها في سبيل اللہ فبشرهم بعذاب اليم(سورة
التوبه: ٣٤)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ لوگ جو شریعت کا نام لے کر دھوکہ دے رہے ہیں ان میں اور غیروں میں کیا فرق رہ گیا ؟ دیکھا جائے تو کوی فرق معلوم نہیں ہوتا ۔
اللہ ایسے لوگوں کو نیک ہدایت و توفیق عطاء فرمائے (آمین)
آج مسلمان خصوصا وہ لوگ جن پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں انصاف دیکھنا چاہتے ہیں ۔کاش! "حضرت عمر کا دور خلافت ہوتا۔" جیسے نعرے انکی خشک زبانوں سے بلند ہو رہے ہیں ۔ہے کوی مرد مجاہد جو ان کی مدد کے لئے تیار ہوجائے۔ ہے کوی مرد مجاہد جو ان کو ان کا حق دلوا سکے ۔ہے کوی مرد مجاہد جو ان پر رحم کھائے ۔
زلزلے ہیں بجلیاں ہیں قحط ہیں آلام ہیں کیسی کیسی دخترانِ مادر ایام ہیں
آج مسلمان فقر و فاقہ میں زندگی گزار رہا ہے ۔ اس کا واحد سبب مسلمانوں کو ان کا حق نہیں دیاجارہا ہے
ضروت اس بات کی ہے کہ ہر مسلمان کو اس کا حق ملنا چاہئے ورنہ مسلمان مایوس ہوجائے گا ۔
اللہ تعالی تمام مسلمانوں کی مدد فرمائے (آمین)
تحریر : حافظ عبد الکریم

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مسند احمد بن حنبل Pdf

تلاوت قرآن مجید کے آداب