کڑی دھوپ میں سایہ تلے سکون ملتا ہے

کڑی دھوپ میں سایہ تلے سکون ملتا ہے ۔


بسم اللہ الرحمن الرحیم

کڑی دھوپ میں سایہ تلے سکون ملتا ہے ----!​
یہ تحریر میرے ایک قریبی دوست کی ہے
طے کئے یوں ہم نے سارے مرحلے
گر پڑے گر کر اٹھے اٹھ کر چلے

ایک طویل مدت کے بعد چھاوں بن کر زمانے کے فتنوں کی شدت سے بچاتے ہوئے
کتاب وسنت کے زیر سایہ میری تربیت کی فکر ، اور میری زندگی سے سکون و راحت ، اور صالحیت کے مٹ جانے کا خدشہ رکھنے والے میرے والد محترم سے ملاقات کا موقع ملا۔

پتا نہیں ان سے ملتے ہوئے وہ خوشی جو ایک دھوپ کی گرمی اور تپتی ہوئی ریت میں ، پریشان کن حالات کا سامنا کرتا ہوا سفر کرنے والے ایک مسافر کو آرام کے لئے سایہ ملنے پر اسکی مشکل گھڑی جو اس کے لئے اب مسرت و شادمانی کے لمحہ میں تبدیل ہو جاتی ہے ٹھیک اسی طرح کچھ میری بھی حالت تبدیل ہورہی ہے میں محسوس کرنے لگا ہوں کہ مجھے کوئی کھوئی چیز جسکی کمی کا احساس ہر دم دل کی دھڑکن کی طرح کھٹک رہی تھی گویا آج میں نے اس کو پالیا ہے اور جس طرح سوکھی ہوئی باغ کو سیرآب کرنے کے بعد لہلہاتی کھیتی میں تبدیل ہوجاتی ہے اسی طرح میرے دل کو مسرت و شادمانی سے باغ باغ ہونے کا احساس نے میرے چہرے کے غم و آلام کی اندھیری کائنات کو مسرت وشادمانی کی سورج کی کرنوں نے خوشی کی روشنی سے مٹادیا
دعا ہے کہ اللہ میرے والد محترم کے سایہ کو مجھ پر دراز کرے ------: آمین


آپ سب کا عزیز قریب ، رفیق رشید --- عمر ریاض بن ریاض موسی ملیباری
طالب علم جامعہ محمدیہ عربیہ رائیدرگ

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مسند احمد بن حنبل Pdf

تلاوت قرآن مجید کے آداب